News Details
انٹرنیشنل لٹریسی ڈے پر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی تقریب، تعلیم میں ڈیجیٹل اصلاحات اور نئے منصوبوں کا اعلان
Published Date: 2025-09-08

انٹرنیشنل لٹریسی ڈے پر ایجوکیشن فاؤنڈیشن کی تقریب، تعلیم میں ڈیجیٹل اصلاحات اور نئے منصوبوں کا اعلان. ہینڈ آوٹ پشاور 8 ستمبر 2025 انٹرنیشنل لٹریسی ڈے کے موقع پر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن (ESEF) کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم، فیصل خان ترکئی تھے۔ تقریب میں سیکرٹری تعلیم محمد خالد، جائیکا، یونیسیف، عالمی بینک، این سی ایچ ڈی، دوستی اور دیگر شراکت دار اداروں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔صوبائی وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوموں کی ترقی میں تعلیم کا کلث کردار ہے۔ شرع خواندگی کو بڑھانے، آؤٹ آف سکول کو کنٹرول کرنے اور سکولوں میں موجود طلبہ و طالبات کو کوالٹی ایجوکیشن فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ درس و تدریس کے عمل کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کیا جائے گا اور صوبے کے تمام سکولوں میں ٹیکنالوجی کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ڈیجیٹل لٹریسی کو پروموٹ کرنا ہے۔ نان فارمل ایجوکیشن کو مضبوط کرنا ہے اور ہر صورت اگلے سال 50 فیصد آؤٹ آف سکول بچوں کو سکولوں میں لانا ہے تاکہ صوبے کی شرح خواندگی میں اضافہ یقینی بنایا جا سکے۔ وزیر تعلیم نے تمام اساتذہ اور خصوصا ضم اضلاع کے اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع گزشتہ چند سالوں سے حالت جنگ میں رہے تا ہم ہمارے اساتذہ کی محنت و لگن کی بدولت وہاں تعلیمی سرگرمیاں جاری رہی اور محکمہ تعلیم سے وابستہ تمام اہلکاروں کا شکریہ جنہوں نے مشکل حالات میں تعلیم جاری رکھنے میں ہماری حوصلہ افزائی کی اور طلبہ و طالبات نے مشکل حالات کے باوجود بہترین نتائج دیے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے لیے کثیر بجٹ مختص ہیں جس کے ذریعے تمام مسائل حل کیے جائیں گے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کی طرف سے اب تک اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے کہا کہ 17 ہزار اساتذہ کی میرٹ پر بھرتی کا عمل جاری ہے جس میں نہ کوئی سفارش اور نہ ہی نقل ہے خالصتاً میرٹ پر قابل اور ذہین اساتذہ لئے جا رہے ہیں۔ نان فارمل سائیڈ میں ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے 17 ہزار سے زیادہ تعلیمی سینٹرز ہیں تقریبا چار لاکھ طلبہ و طالبات بھی زیر تعلیم ہے جبکہ فارمل سائیڈ پر 54 ہزار 500 سکول اور 60 لاکھ سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں جبکہ ابھی بھی 49 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں جن کو سکولوں میں لانے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ فیصل خان ترکئی نے محکمہ تعلیم میں ڈیجیٹائزیشن کے حوالے سے کہا کہ ہم نے ای ٹرانسفر پالیسی دوبارہ شروع کی ہے ای سمری کا اجراء ہو چکا ہے۔ جبکہ ای نوٹیفکیشن کا آغاز بھی پہلے سے کر چکے ہیں اور اس تمام کو ضم اضلاع تک بھی توسیع دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم اپنے ڈیٹا کو انٹیگریٹ بھی کر رہے ہیں تاکہ فیصلہ سازی میں آسانی رہیں۔ ٹیبلٹ بیسڈ درس و تدریس کا عمل بھی شروع کر رہے ہیں اور سکول لیڈرز کو کوالٹی ایجوکیشن مانیٹرنگ کی خصوصی ذمہ داریاں سونپ دی گئی ہے اور ان کو جدید تربیت بھی فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے ہدایت جاری کی کہ ضم اضلاع میں سکول لیڈرز کی تعیناتی کا عمل بھی جلد از جلد مکمل کیا جائے جبکہ ڈیجیٹل لٹریسی پروگرام کو بھی صوبے کے باقی اضلاع تک توسیع دی جائے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے مزید کہا کہ صوبے کے تمام بچوں کو مفت درسی کتابیں فراہم کی جا رہی ہے جس پر سالانہ 8 ارب روپے خرچ ہورہےہیں۔ اور ساڑھے تین کروڑ کتابوں کی چھپائی ہوتی ہے۔ جبکہ ہم بہت جلد تعلیم کارڈ کا بھی صوبے بھر میں اجراء کر رہے ہیں جن میں طلبہ کو مفت کتابیں ، سکالرشپس، وظائف اور دیگر تمام سہولیات فراہم کی جائے گی۔ تعلیمی بورڈز کے حوالے سے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ صوبے کے تمام بورڈز میں اصلاحات متعارف کی جا رہی ہیں آن سکرین مارکنگ شروع کر رہے ہیں اور ڈیجیٹائزیشن کی بدولت بورڈز کے تمام نظام ان لائن ہوں گے۔ اسی طرح ای آفس کے قیام اور ان لائن ایچ آر سسٹم کو تمام اضلاح تک توصیح دیں گے اور اساتذہ کی اسسمنٹ بھی آن لائن ہوگی۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں جزا و سزا کا عمل رائج ہے۔ خالیہ میٹرک اور انٹر امتحانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے جن سکولوں اور اساتذہ کے نتائج خراب ہیں ان سے پوچھا جائے گا جبکہ اچھی کارکردگی والوں کو نوازا جائے گا اور اب کے بعد تمام تر توجہ کوالٹی ایجوکیشن پر ہوگی جس کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کی معاونت درکار ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ آؤٹ آف سکول کو کنٹرول کرنے کے لئے داخلہ مہم کے تحت ستمبر کے دوسرے ہفتے سے دوسرا داخلہ مہم شروع کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے یہ بھی اعلان کیا کہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر انتظام جاری پروگراموں BECS اور این سی ایچ ڈی سکولوں کے اساتذہ کو 36 ماہ کی تنخواہیں بھی یکمشت ادا کی جائے گی. جس کے لیے تمام تر اقدامات مکمل کیے گئے ہیں۔منیجنگ ڈائریکٹر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن قیصر عالم نے اپنے خطاب میں کہا کہ شرح خواندگی بڑھانے اور ہر بچے کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے فاؤنڈیشن نے نمایاں اقدامات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں 400 آلٹرنیٹو لرننگ پاتھ وے (ALP) مراکز فعال ہیں، جبکہ ’’کوالٹی ایشورنس اینڈ اسسمنٹ سیل‘‘ کے قیام سے اساتذہ کی کارکردگی جانچنے اور بہتری کے نئے راستے کھلے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’’ڈیجیٹل سلوشن ہب‘‘ اور ’’پروگرام مینجمنٹ پورٹل‘‘ جیسے اقدامات سے شفافیت، جدیدیت اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اسی سلسلے میں ٹیلی تعلیم اسکول کا پائلٹ منصوبہ بھی 10 ستمبر کو شروع کیا جائے گا۔مزید برآں، بی ای سی ایس اور این سی ایچ ڈی اسکولوں کے اساتذہ کا دیرینہ مسئلہ خوش اسلوبی سے حل کر دیا گیا ہے۔ 1,400 اساتذہ کو جدید تربیت دی گئی جبکہ باقی 1,800 کو رواں سال دسمبر تک تربیت فراہم کی جائے گی۔ موجودہ انرولمنٹ مہم میں فاؤنڈیشن نے 104 فیصد ہدف حاصل کیا۔تقریب کے اختتام پر بہترین کارکردگی دکھانے والے اساتذہ میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔